لاہور(پریس ریلیز)وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات کی جس میں انہوں نے صحافیوں اور اینکرز کو ممکنہ تعلیمی اصلاحات اور چیلنجز سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ “سرکاری سکول، معیاری سکول” کا سلوگن لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایسا تعلیمی ماڈل بنانے کیلئے کوشاں ہیں کہ نجی تعلیمی اداروں کے طلباء سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے کی خواہش کا اظہار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیک انرولمنٹ کے خاتمہ کیلئے جامع منصوبہ بندی لا رہے ہیں۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ طلبہ انرولمنٹ کی نادرا ویری فیکیشن کی جا رہی ہے۔ ایک سال بعد سرکاری تعلیمی اداروں کے معیار میں واضح فرق دکھائی دے گا اور بین الاقوامی جریدے بھی پنجاب میں آنے والے تعلیمی انقلاب کا ذکر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ دو سالہ کنٹریکٹ والے اساتذہ کی میڈیکل انشورنس پالیسی لا رہے ہیں جبکہ کوالٹی ایجوکیشن بڑھانے میں کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹیچر ایوارڈ پروگرام لانے کے ساتھ ساتھ کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو سکوٹی بھی دے رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ فی میل گریجویٹس کو خودمختار بنانے کیلئے آئی ٹی کی جدید مہارات سکھائیں گے۔ طلبہ ایکسچینج پروگرام کیلئے بیشتر ممالک کی یونیورسٹیوں سے روابط استوار کرنے جا رہے ہیں۔ اگلے سال سے پبلک سیکٹر کے تعلیمی اداروں کے ایک ہزار طلبہ و طالبات کو فارن سکالرشپ پر بھیجیں گے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ کرپشن اور ہراسمنٹ پر زیرو ٹالیرنس پالیسی اختیار کی جا رہی ہے جبکہ میرٹ ہر صورت ہماری ترجیح ہے۔ اینکرز سے ملاقات میں وزیر تعلیم نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آنے والی تعلیمی اصلاحات معیار تعلیم کے ساتھ ساتھ تعلیمی نظام کی بہتری میں بھی معاون ثابت ہوں گی۔ ملاقات میں سینئر صحافی وجاہت مسعود، اجمل جامی، عرفان اصغر، محسن بھٹی، فرخ وڑائچ، ساجد خان اور دیگر شریک تھے۔
Related Articles
Check Also
Close