بھائی پھیرو۔(طاہر لطیف)کسان بورڈ پاکستان نے حکومت پنجاب کا گنے کا ریٹ 400 روپے فی من مسترد کر دیا۔حکومت شوگر مافیا کی کٹھ پتلی بن کر کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے۔حکومت 25نومبر کو ملیں چلائے اور گنے کاریٹ 500 سو روپے فی من مقرر کرے۔کسان بورڈ کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق بھائی پھیرو کے گنے کے کاشتکاروں کے ایک پانچ رکنی وفد نے اپنے مسائل کیلیے کسان بورڈ پاکستان کے صدر سردار ظفر حسین خاں سے ملاقات کی۔وفد میں زین العابدین،احمد جمال ایڈووکیٹ،چوہدری عبدالناصر کمبو ہ اور کسان بورڈ ضلع قصور کے سابق صدر رانا خالد مسعود خاں شامل تھے۔اس موقع پر مقامی صحافیوں کی کافی تعداد بھی وجود تھی۔کسان بورڈپاکستان کے صدر سردار ظفر حسین خاں نے کسانوں کے مسائیل سننے کے بعد کہا کہ کسان بورڈ نے حکومت پنجاب کا اعلان کردہ گنے کا ریٹ 400 روپے فی من مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ گنے کا ریٹ 500 روپے فی من مقرر کیا جائے۔کسان رہنما نے کہا کہ زرعی مداخل کھاد،بجلی،ڈیزل،لیبر اور کیڑے مار ادویات کی بڑھتی ہوئی بے انتہا قیمتوں کی وجہ سے گنے کی فصل گھاٹے کا سودا بن چکی ہے اور کسانوں کو گنے کی کم از قیمت 500 روپے فی من ملنی چاہیے۔اس وقت شوگر ملوں نے چینی کی قیمتوں میں بلا جوز بے انتہا اضافہ کرکے عوام کو اور گنے کی کم قیمت دیکر گنے کے کاشتکاروں کو لوٹنا شروع کر رکھاہے اور شوگر مل مالکان حکمران نے اپنی من مرضی کرنا روز کا وطیرہ بنا رکھا ہے۔ حکومت بند کمرے میں خوشامدی کسانوں کو بلا کر شوگر مل مافیاکے حق میں کسان دشمن فیصلے کر رہی ہے۔سردار ظفر نے شوگر ملیں ابھی تک نہ چلانے کو معاشی دہشت گردی قرار دیتے اس پر سخت تنقید کرتے اسے کسان دشمنی قرار دیا اور کہا کہ شوگر ملیں لیٹ چلانے سے جہاں گنے کے کاشتکاروں کی معیشت تباہ ہو گی وہاں گندم کی پیداوار بھی شدید متااثر ہوگی۔انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ 25 نومبر کو ملیں چلانے کا حکم دے اور گنے کاریٹ 500 سو روپے فی من مقرر کرے۔سردار ظفرنے مزید کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسوں کی وجہ سے زراعت قریب المرگ ہو چکی ہے، زرعی مداخل بجلی، کھاد، کیڑے مار ادویات اور تیل کی قیمتیں آ سمان کو چھو رہی ہیں۔ انہوں نے وارننگ دیتے کہا کہ حکومت ہمارے مطالبات فوری طور پر مان لے وگرنہ ملک بھر میں کسان سراپا احتجاج بن جائیں گے۔