لاہور(پریس ریلیز) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے محکمہ تعلیم کی 100 روزہ کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے گزشتہ حکومت کی 10 لاکھ سے زائد فیک انرولمنٹ کو بے نقاب کیا اور آئندہ کیلئے ہر داخلہ کی نادرا ویری فیکیشن کو یقینی بنایا۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ مختصر مدت میں 12 لاکھ طلبہ نادرا ویری فیکیشن کے بعد انرول کئے گئے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ حکومت کے ابتدائی 100 روز میں اساتذہ کیلئے انہی کی مشاورت سے تاریخ کی پہلی ٹرانسفر پالیسی متعارف کی جو شفاف ہونے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کیلئے سود مند بھی رہے گی۔ نیوٹریشن پروگرام کے پائیلٹ پراجیکٹ کا رائیونڈ تحصیل کے سکولوں سے آغاز کر دیا ہے۔ اس ماڈل کو تمام سکولوں تک پھیلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں 100 دنوں میں سکولوں کی رجسٹریشن کے نظام کو موثر اور کوالٹی آف ایجوکیشن پر فوکس کیا گیا۔ تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کا اپنے طرز کا جدید نظام بھی متعارف کروا رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ بوٹی مافیا کے خلاف ماضی میں کبھی ایکشن نہیں لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ہم نے یہ جال توڑا۔ آج امتحانی سنٹرز میں کیمرے لگ چکے ہیں اور بوٹی مافیا فرار ہو چکا ہے۔ دوسری جانب درسی کتب کی اشاعت میں اربوں روپے کی ریکارڈ بچت کے ساتھ ساتھ کتب کی اشاعت میں مخصوص پیپر ملوں کی اجارہ داری ختم کی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسیاں بنانے کی روایت کو قائم کیا گیا اور تمام اقدامات سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے بعد اٹھائے گئے۔ ماضی میں کسی نے ان سے مشاورت کی زحمت نہیں کی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ اساتذہ کیلئے اوپن ڈور پالیسی نافذ کی اور کسی پر اپنے دروازے بند نہیں ہونے دئیے۔ مجھ تک ہر کسی کی ایزی اپروچ ہے۔ رانا سکندر حیات نے 100 روزہ کارکردگی کے ضمن میں مزید بتایا کہ 17 جون کو پہلی مرتبہ گوگل فار ایجوکیشن ٹیم پاکستان آ رہی ہے جس کے ساتھ مل کر 3 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی سرٹیفائیڈ کورسز کروائے جائیں گے۔ اگلے سال تک ہر تحصیل میں 20 ادارے نوجوانوں کو فنی مہارت دے رہے ہوں گے۔ اسی طرح 100 کالجز کا انتخاب کر کے وہاں ایم کیٹ اور جی میٹ سمیت دیگر کورسز بھی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ایک حلقے کیلئے کم از کم 125 کروڑ روپے تعلیم کی مد میں درکار ہوتے ہیں۔ ہمیں وسائل میں موجود بجٹ سے ہی بہتر استفادہ کی پالیسی اپنانا ہوگی۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ پنجاب کو پے بیک کریں گے اور 5 سال بعد ایسا تعلیمی نظام دیں گے کہ بیوروکریٹ بھی اپنے بچے کیلئے سرکاری تعلیمی ادارے کو ترجیح دے گا۔
Related Articles
Check Also
Close
-
پنجاب کے مختلف شہروں میں پیٹرول کا بحران برقرارFebruary 10, 2023