مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار) ڈیولکس پینٹس اور اخوت کی مشترکہ کاوش سے مصطفی آباد کا نقشہ بدل گیا، مصطفی آباد کے 6000رہائشیوں کے مکانات کو رنگوں کے ذریعہ خوبصورت اور دیدہ زیب بنانے کا کام سر انجام دیا ، 1000سے زائد مکانات کے بیرونی حصوں کو 8250لٹر ڈیولکس پینٹ کی مدد سے رنگا گیا،تفصیلات کے مطابق AkzoNobel نے رنگوں کی طاقت سے مصطفی آباد کا نقشہ بدل دیا،ڈیولکس پینٹس بنانے والی کمپنی AkzoNobel پاکستان لمیٹڈ نے اخوت فاو ¿نڈیشن کے تعاون سے پاکستان میں اپنے سب سے بڑے سماجی اقدام Let’s Colour”“کے مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے،Let’s Colour” “مصطفی آباد منصوبے کے مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں اخوت فاو ¿نڈیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد ثاقب اور AkzoNobel پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو مبشر عمر موجود تھے ،AkzoNobel نے اخوت فاو ¿نڈیشن کے ساتھ ملکر مصطفی آباد کے 6000رہائشیوں کے مکانات کو رنگوں کے ذریعہ خوبصورت اور دیدہ زیب بنانے کا کام سر انجام دیا ہے ،اس سماجی اقدام کے تحت 1000سے زائد مکانات کے بیرونی حصوں کو 8250لٹر ڈیولکس پینٹ کی مدد سے رنگا گیا اوراس اقدام میں مصطفی آباد کے 26مصوروں، وال آرٹسٹ اور AkzoNobel کے41 رضاکاروں نے مصطفی آباد کو نئی شکل دینے کیلئے چار ماہ کے دوران ملکر کام کیا،AkzoNobel پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو مبشر عمر نے اس اقدام کے حوالے سے کہا کہ ”AkzoNobel کیئر پروگرام کے تحت Let’s Colour کا یہ تازہ ترین پراجیکٹ ظاہر کرتا ہے کہ پینٹ میں ہماری سوچ سے زیادہ طاقت ہے،چونکہ اس علاقے میں گرمیوں میں اوسط درجہ حرارت 48ڈگری سینٹی گریڈتک ہوتا ہے،لہذا AkzoNobel نے مقامی افراد کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے گھروں کے بیرونی حصوں کو موسم کی سختی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ڈیولکس Weathershield کے ساتھ پینٹ کیا ہے ، گھروں کو زیادہ دیر تک ہر موسم میں تحفظ فراہم کرنے والایہ اعلیٰ معیار کا بیرونی ایملشن خاص ٹھنڈا رکھنے والی ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہے،جو سطح کے درجہ حرار ت کو5ڈگری سینٹی گریڈتک کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،اور اس اقدام کے نتیجہ میں مصطفی آباد علامتی اور لفظی طور پر ٹھنڈا اور رہائش کیلئے زیادہ بہتر قصبہ بن گیا ہے، AkzoNobel اس امر سے آگاہ ہے کہ رنگ لوگوں پر اثر انداز ہوتے ہیں اور پوری کمیونٹیز کے احساسات میں تبدیلی کا باعث بنتے ہیں،اسی لئے اس کے کلر ماہرین نے اس پراجیکٹ کیلئے پاکستان میں ڈیولکس پینٹس کے دستیاب2000سے زائد شیڈز کی مکمل رینج میں سے 51رنگوں کا انتخاب کیا، رہائشیوں کو خوشگوار اور تازہ احساس کی فراہمی کیلئے سبز،پیلے،سرخ اور نیلے رنگوں کا احتیاط سے انتخاب اور استعمال کیا گیا، مصطفی آباد کی گلیوں میں نمایاں دیواری فن پارے ا ب کمیونٹی کو ایک دوسرے سے جوڑتے دکھائی دیتے ہیں،دیواروں پر رنگوں کے ذریعہ ثقافتی اور مشترکہ ورثہ کو زندہ کیا گیا ہے اورعالمی شہرت یافتہ ٹرک آرٹ کو مینار پاکستان اور دیگر قومی نشانات کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ دیواروں پر رنگوں سے کشمیر کی خوبصورت وادیوں،عطاءآباد جھیل کے نیلگوں پانی، اور کلفٹن کے نارنجی ساحل کی عکاسی کی گئی ہے ،مزید بر آں،ایک حکمت عملی کے تحت دیواروں پر کئے گئے رنگوں کے ذریعہ اسکولوں کے سامنے تعلیم کی اہمیت، اور واٹرفلٹریشن پلانٹ پر صفائی ستھرائی کی اہمیت سے متعلق پیغامات لکھے گئے ہیں،جومقامی کمیونٹی کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے اور علاقے کی بہتری کیلئے کام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں ،رنگوں کے اس جادو نے اب تک کے خستہ حال علاقے کو بھی شام کے اوقات میں لوگوں کیلئے ایک ساتھ مل بیٹھنے کے نئے مقام میں تبدیل کردیا ہے،جہاں دیواروں پر رنگ برنگے پھول بنائے گئے ہیں جو کہ آرام کرنے کیلئے خوش آئند ماحول فراہم کرتے ہیں،چائے اور دیگر اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والی نئی دکانیں مقامی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرتی دکھائی دیتی ہیں اور یہ سب ہر عمر کے حصے سے تعلق رکھنے لوگوں میں بات چیت اور ہنسنے کھیلنے کا بہترین ماحول پیدا کرنے میں مدد کرتی ہیں ، مبشر عمر نے اس اقدام کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمیں یہ دیکھ کر انتہائی فخر محسوس ہوا کہ کس طرح اس اقدام نے دیواروں سے زیادہ اس ماحول کو زندہ کردیا ہے،رنگ رہنے کی جگہوں کو مزید پر لطف بناتے ہیں،اس تبدیلی نے پوری کمیونٹی کو آج نئے سرے سے فخر اور امید کے ساتھ سربلندکرنے میں مدد دی ہے جبکہ مصطفی آباد کیلئے ایک نئے کل کی تصویر کشی کی ہے۔“
Related Articles
Check Also
Close