
لاہور(پریس ریلیز) انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی چیئرمین محمدناصراقبال خان نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے پیچھے بارود اورآگے بھوک ہے،کون کہتا ہے ابھی قیامت نہیں آئی۔فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بیدخل کرنے کیلئے بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتاراجارہا ہے۔ قحط زدہ فلسطینیوں کی تصاویر منظرعام پرآنے کے باوجود عالمی ضمیر کوئی تدبیرکرنے کیلئے تیار نہیں۔غذاکی مصنوعی قلت نے غزہ بحران کوشدید تر کردیا، اس ابتر صورتحال کے باوجود پاکستان سمیت مسلمان حکمرانوں کی چشم پوشی اور مجرمانہ خاموشی ناقابل فہم اورناقابل برداشت ہے۔اسرائیل کا فسطائی ہتھکنڈوں کے زورپر فلسطینیوں کوطعام سے محروم رکھنا بدترین انتقام کے سوا کچھ نہیں ہے۔اپنے ایک بیان میں محمدناصراقبال خان نے مزید کہاکہ غزہ میں غذا سمیت پانی نایاب لیکن فلسطینیوں کے خون کی فراوانی ہے،ان کے قتل عام سے کسی کوفرق نہیں پڑتا۔ اسرائیلی رکاوٹوں اورپہروں کے ہوتے ہوئے کوئی غزہ میں امدادی سامان تک نہیں پہنچاسکتا،پیراشوٹ کی مدد سے چینی امداد بھی بندہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت مقتدر ملکوں کی انسانیت اوراخلاقیات کہاں گئی۔غزہ میں ناتواں بچوں سمیت فلسطینی عوام پل پل بے رحم موت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان بیچاروں کیلئے اپنے باپ دادا کی سرزمین پر کوئی جائے اماں نہیں۔انسانیت کے نام نہاد علمبردار اور اقوام متحدہ کے امن دستے کہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوآئی سی کے خوابیدہ عہدیدار کس طرح روز محشر اللہ ربّ العزت کی عدالت انصاف کاسامنا کریں گے۔بندوں کے پاس اقتدار معبود برحق کی امانت ہے ،اسلامی ملکوں میں جو زیادہ بڑے عہدوں پر براجمان ہیں ان سے یقینا زیادہ حساب لیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ مقدمات اورقیدوبند کے ڈر سے عوام کوزبان بندی پرمجبورکیا جاسکتا لیکن تاریخ ضرور بولتی ہے۔اب بھی وقت ہے مسلمان حکمران سودوزیاں کی پرواہ کے بغیر معتوب ومغضوب فلسطینیوں کی مدد کیلئے اپنے غضب کارخ اسرائیل کی طرف موڑدیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کودھول چٹاناکافی نہیں،ناجائز ریاست اسرائیل کابھی ناطقہ بندکرناہوگا۔