مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار) راشد لطیف خان یونیورسٹی میںپہلی دماغی صحت پر مبنی پہلی بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام، کانفرنس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر صائمہ داو ¿د ڈائریکٹر سینٹر کلینیکل سائیکالوجی نے کی، پروفیسر ڈاکٹر ناشی خان صدر PACP اکیڈمک و ڈائریکٹر راشد لطیف خان یونیورسٹی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ، قومی اور بین الاقوامی سطح پرمنعقدہ کانفرنس میں معروف طبی ماہر نفسیات دانوں نے شرکت کی،تفصیلات کے مطابق پاکستان ایسوسی ایشن آف کلینیکل سائیکالوجسٹ نے راشد لطیف خاںکے ساتھ مشترکہ منصوبے میںراشد لطیف ڈیپارٹمنٹ آف پروفیشنل سائیکالوجی، راشد لطیف خان یونیورسٹی لاہور اور سنٹر فار کلینیکل سائیکالوجی پنجاب یونیورسٹی نے راشدلطیف خاں میں دماغی صحت پر مبنی پہلی بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیاگیا، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اور قومی ترانہ سے کیا گیا، کانفرنس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر صائمہ داو ¿د ڈائریکٹر سینٹر کلینیکل سائیکالوجی نے کی، پروفیسر ڈاکٹر ناشی خان صدر PACP اکیڈمک و ڈائریکٹر راشد لطیف خان یونیورسٹی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، تقریب میں میڈیم صباحت خان سی ای او راشد لطیف خان یونیورسٹی ، میڈیم زلیخا خان، پروفیسر ڈاکٹر رفیعہ رفیق ڈائریکٹر اپلائیڈ سائیکالوجی پنجاب یونیورسٹی، ڈاکٹر اختر علی سید، پروفیسر ڈاکٹر سلمیٰ صدیق، ڈاکٹر خالد خان رجسٹرار، ڈاکٹر نعمان قریشی، ڈاکٹر ارم بخاری، ڈاکٹر عظمیٰ خان نے خصوصی شرکت کی، پروفیسر ڈاکٹر ناشی خان صدر PACP اکیڈمک و ڈائریکٹر راشد لطیف خان یونیورسٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ذہنی تندرستی اور اس معاشرے اور ملک میں طبی ماہر نفسیات کے کردارکے حوالے سے خصوصی گفتگو کی، ڈاکٹر ناشی خان نے اس کانفرنس میں حکومت سے کلینیکل سائیکالوجسٹ کو شامل کرنے کی درخواست کی،ایڈوائزری بورڈنے دماغی صحت کی پالیسیاں وضع کرنے اور انہیں حکومت میں شامل کرنے کی اپیل کی، قومی اور بین الاقوامی سطح پرمنعقدہ کانفرنس میں معروف طبی ماہر نفسیات دانوں نے شرکت کی، میڈیم صباحت خان سی ای او راشد لطیف خان یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر ناشی خان صدر PACP اکیڈمک و ڈائریکٹر راشد لطیف خان یونیورسٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کی کانفرنس دماغی صحت پر تھی یہ ایک ایسا موضوع ہے جو ہمیں اپنے بچوں کو بھی سیکھانا چاہئے اور ا ن کی تربیت میں شامل کرنا چاہئے، یہ تو ہمیں ہر کوئی سیکھا دیتا ہے کہ ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں لیکن یہ ہمیں کوئی نہیں سیکھاتا کہ ہم نے ان ذمہ داریوں کو خوبصورتی سے ادا کیسے کرنا ہے، دماغی صحت یہ ہے کہ آپ کے کام سے آپ بھی خوش ہوں اور دنیا بھی خوش ہو، آج کی کانفرنس کا موضوع بھی یہی تھا، ہم اس اہم موضوع پر انٹرنیشنل کانفرنس کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں ،اس کانفرنس میں مختلف ممالک اور پاکستان کے مختلف شہروں سے معروف طبی ماہر نفسیات دانوں نے شرکت کی اور دماغی صحت کے حوالے سے گفتگو کی، دماغی صحت کا ایشو ہمارا اہم ایشو ہے ، ہم جسمانی صحت کے حوالے سے تو بڑا زور دیتے ہیں لیکن اپنی دماغی صحت کےلئے کچھ نہیں کرتے، دماغی صحت کے بغیر ہم خوش نہیں رہ سکتے ۔
Related Articles
Check Also
Close