بھائی پھیرو(نامہ نگار)بھائی پھیرو۔سولہ روز قبل اغوا ہونے والی سات سالہ معصوم بچی کی بوری بندمسنح شدہ لاش ویران کھیتوں سے بر آمد۔علاقے میں خوف و ہراس۔ڈی پی او قصورسید کرامت بخاری،ڈی ایس پی پتوکی محمد آصف حنیف جوئیہ اعلی پولیس حکام اور مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔اغوا کے بعد پولیس اغوا کے ہر پہلو پر تفتیش کرتی رہی مگر نہ ہی بچی اور نہ ہی اغوا کار کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔جماعت اسلامی کا کیس کی اعلی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق بھائی پھیرو کی نواحی بستی کوٹ کھڑک سنگھ سے سولہ روز قبل اغوا ہونے والی سات سالہ معصوم بچی ایمان فاطمہ کی مسنح شدہ بوری بند لاش ویران کھیتوں میں پڑی مل گئی۔لاش کی اطلاع کھیتوں کی رکھوالی کرنے والے شخص نے مقامی پولیس کو دی جس پر مقامی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور اس کی اطلاع اعلی پولیس حکام کو بھی دی جس پر ضلع قصور پولیس کے اعلی پولیس افسران ڈی پی او قصور سید عمران کرامت بخاری،ایس پی انوسٹی گیشن قصور خالد تبسم،ڈی ایس پی پتوکی محمدآصف حنیف جوئیہ،ڈی ایس پی سی آئی اے ملک طارق،ایس ایچ او تھانہ سٹی راو دلشاد علیخاں اور ضلع بھر کے ماہر تفتیشی افسر بھی فرانزک تفتیشی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور لاش کو قبضہ میں لیکر مزید تفتیش شروع کر دی۔پولیس زرائع کے مطابق بد نصیب باپ محمدشہباز نے لاش کو شناخت کرلیا۔لاش ملنے پر بچی کے ورثا اور شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور پورا شہر سوگوار ہو گیا۔بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی یا نہیں اس کیلیے پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا ہے۔پوسٹ مارٹم کے بعد ہر پہلو پر غور و خوض کیا جائے گا۔یاد رہے کہ مورخہ 15-1-2023کو بھائی پھیرو کی نواحی بستی کوٹ کھڑک سنگھ کے رہائشی محمد شہباز کی سات سالہ بیٹی اپنے گھر سے اپنی نانی کے گھر ملنے گئی ہو ئی تھی کہ وہاں سے گھر سے نکلی اور غائب ہو گئی۔شام تک اسکے ورثا بچی کو تلاش کرتے رہے مگر وہ نہ مل سکی۔باپ کی رپورٹ پر تھانہ سٹی بھائی پھیرو نے باپ کی رپورٹ پر اسی دن مورخہ 15-1-2023کو مقدمہ نمبر 20/23 بجرم363 ت پ درج کرکے بچی کی تلاش شروع کر دی۔مدعی نے شبہ ظار کیا کہ اسکی بچی کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کر لیا ہے۔ڈی پی او قصور،ڈی ایس پی سی آئی اے ملک طارق اور دیگر تفتیشی ٹیموں نے جدید سائنسی طریقوں سے بچی کی تلاش کے لیے ہر طریقہ آزمایا اور جائے وقعہ پر کیمپ لگا کر بچی کی تلاش کی پوری کوشش کی مگر نہ ہی بچی اور نہ اسکے ملزمان کو تلاش کیا جا سکا۔جبکہ گزشتہ روز سولہ دن بعد بچی کی لاش مل گئی۔لاش کے بعد پورے شہر میں خوف و ہرس پھیل چکا ہے۔جبکہ جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی کے امیدوار حاجی محمد رمضان،جے آئی یوتھ ضلع قصور کے صدر احمد جمال ایڈووکیٹ،بھائی پھیرو زون کے جنرل سیکرٹری تنویر بابو،مرکزی انجمن تاجراں بھائی پھیرو کے جنرل سیکرٹری ملک محمد عثمان بوٹا اور دیگر درجنوں سیاسی،مزہبی اور سماجی رہنماوں نے پولیس سے مطابہ کیا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات اعلی پیمانے پر کی جائے اور سفاک ملزمان کو گرفتار کرکے سر عام پھانسی دی جائے۔یاد رہے کہ ضلع قصور میں بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کے واقعات روز کا معمول ہیں اور عوام میں ان واقعات کے بارے سخت تشویش پائی جاتی ہے۔
Related Articles
Check Also
Close
-
این اے123میں شہبازشریف آگےFebruary 10, 2024